کشن گنج، 7 /ستمبر (پریس ریلیز) معہد سنابل للبنات، تالباڑی چھترگاچھ میں بین المسالک علمائے کرام کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ''تحفظ ناموس رسالت و اوقاف'' کے موضوع پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس میٹنگ میں علاقے کے معروف علمائے دیوبند، علمائے اہل حدیث اور علمائے بریلوی نے شرکت کی اور ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جس کا مقصد شانِ رسالت کے تحفظ اور اوقاف کی بقا و حفاظت کے لیے اجتماعی اقدامات کرنا ہے۔
میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگر ملک کے کسی بھی حصے میں شانِ رسالت میں کوئی گستاخی کی جائے گی تو سبھی مسالک کے علما بیک وقت ایک متفقہ آواز کے ساتھ اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔ شرکا نے زور دیا کہ کسی بھی قسم کی گستاخی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور اسلامی تعلیمات و شعائر کے تحفظ کے لیے تمام مسالک کا مشترکہ پلیٹ فارم سے مؤثر کارروائی کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اوقاف کے تحفظ کے حوالے سے بھی میٹنگ میں اہم نکات پر غور کیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ وقف کی املاک کو بچانے اور اس کے صحیح استعمال کو یقینی بنانے کے لیے مل جل کر جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ علما نے اس بات پر زور دیا کہ اوقاف کی دیکھ بھال میں غفلت ناقابل برداشت ہے اور اس حوالے سے ہر ممکن کوشش کی جائے گی تاکہ اوقاف کی جائیدادیں محفوظ رہیں اور ان کا استعمال اسلامی مقاصد کے لیے ہو۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ضلعی سطح کی ایک کمیٹی تشکیل دی جا چکی تھی، جس کے تحت اب ضلع کے ساتوں بلاکوں میں بلاک سطح کی کمیٹیاں تشکیل دی جا رہی ہیں تاکہ مقامی سطح پر بھی مؤثر انداز میں کام کیا جا سکے۔ آج کی میٹنگ میں پوٹھیا بلاک کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں تمام مکاتب فکر کے علما کو نمائندگی دی گئی ہے۔ اس کمیٹی کا مقصد متفقہ طور پر ناموس رسالت کے تحفظ اور اوقاف کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات اٹھانا ہے۔
میٹنگ میں شریک علما نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ناموس رسالت اور اوقاف کے معاملات میں کسی بھی طرح کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور ان کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔میٹنگ کے اختتام پر علما نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کے اتحاد اور مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی اسلام کے شعائر اور اوقاف کی حفاظت ممکن ہے، اور اس کے لیے اتحاد و یکجہتی ضروری ہے۔